ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

اسلامی تبلیغاتی ادارے کے سربراہ اور منتظمین سے ملاقات

ثقافتی اور تبلیغی کام کے تقاضوں کو مدنظر رکھنا ایک ضروری اور مستقل حکمت عملی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج دوپہر کو ادارہ اسلامی تبلیغات اور ادارہ فنون کے سربراہ اور منتظمین کے ایک گروہ سے ملاقات میں، نئی فکر پر مبنی ممتاز کاموں اور فن پاروں کی تیاری و پیشکش اور سماجی و ثقافتی تبلیغ کے تقاضوں کو خدا کی بارگاہ میں خضوع کو مکمل طور پر مدنظر رکھتے ہوئے پورا کرنے کو، ثقافتی و تبلیغی اداروں کی دو اہم ذمہ داریاں قرار دیا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی تبلیغی تنظیم کے اچھے اقدامات کو سراہتے ہوئے قرآنی آیات کا حوالہ دیا اور "غور و فکر، مشاہدہ اور نظارت" کے اصول کو خدا کے خوف سے تعبیر کرتے ہوئے ثقافت و تبلیغ کے میدان عمل میں سرگرم کارکنوں کیلئے ضروری اور مستقل حکمت عملی قرار دیا، اور مزید کہا: ثقافتی تبلیغی اداروں اور عناصر کو پوری طرح محتاط رہنا چاہئے کہ خدا کا کلام کسی بھی حالت میں ترک نہ ہوسکے اور اس تناظر میں تنازعات اور الزامات سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے تبلیغ میں سماجی تقاضوں پر توجہ دینے کو خدا سے خوف کو نظر انداز کرنے کے مترادف نہیں سمجھا اور کہا: ثقافتی کاموں میں کچھ ضروری لوازمات ہیں جن پر پوری توجہ دی جانی چاہئے۔

انہوں نے ثقافتی تبلیغی سرگرمیوں میں قوم کی زبان (لسان قوم) کی طرف توجہ کو ان تقاضوں میں سے ایک قرار دیا اور کہا: نوجوان کے ساتھ بات چیت کرنے کی زبان کسی جاہل، غافل یا دشمن سے بات کرنے کی زبان سے مختلف ہوتی ہے، اسی طرح دوسرے ممالک میں تبلیغ کی زبان مقامی مجموعات بشمول انقلابی مجموعوں میں تبلیغ کی زبان سے فرق کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئے تفکرات اور مصنوعات کے بازار کو ملک کے اندر اور باہر بھرپور مانگ کا حامل قرار دیا اور فرمایا: نئے تفکرات کو ایجاد کرکے، ان پر کام کرکے اور اچھی ظاہری شکل کے ساتھ پرکشش پیشکش میں تبدیل کرکے اس متحرک و بھرپور مانگ رکھنے والے بازار میں سرگرم رہیں۔

انہوں نے اس میدان میں کام نہ ہونے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اسلامی تبلیغاتی ادارے اور ادارہ فنون نے مختلف شعبوں میں بہت اچھا کام کیا ہے لیکن اتنا نہیں جتنا کہ ان کی 40 سالہ عمر ہے، اس لیے محنت اور کوشش کو دوگنا کرنا چاہیے۔ 

ثقافتی ذخیرے کے اہم محور کے طور پر ممتاز افرادی قوت کو اہمیت دینا، تمام شعبوں میں اسلامی تبلیغاتی ادارے کی اچھی افرادی قوت کو برقرار رکھنا، ان کا خیال رکھنا اور ثقافتی تبلیغی کاموں کی آفات کا خیال رکھنا، اس نشست میں قائد انقلاب اسلامی کے چار دیگر نکات تھے۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہا: یقیناً عوامی صلاحیتوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے اور عمار فیسٹیول اس سلسلے میں ایک بہترین کاوش ہے۔

لوگوں میں خوشحالی، آرام و سکون، تر و تازگی کو برقرار رکھنا دوسرے نکات میں سے ایک تھا جس کو انہوں نے ثقافتی تبلیغی اداروں کے اہم فرائض میں سے ایک قرار دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس مسئلے کی جہتوں اور اہمیت کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: یقیناً اگر اقتصادی حالات اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے تو ان کی خوشحالی اور اطمینان کسی حد تک فراہم ہو جائے گا، لیکن اس مسئلے کے علاوہ مختلف لذت بخش اور جاندار کام خود عوام کی شراکت سے انجام پائے جاسکتے ہیں۔

اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای کی تقریر کے آخری حصے میں دھڑے بندی سے پرہیز سمیت کئی نصیحتیں شامل تھیں۔

انہوں نے کہا: ہمیں پورے ملک میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے، انقلابی گروہ تو سرے سے ہی  مختلف فکری رجحانات اور گروہ بندیوں کے جال میں پھنسنے سے مکمل گریز کریں۔

خالصتاً نمائشی اور رسمی کاموں سے پرہیز کرنا اور درست سمت کے بغیر اور غیر موثر کاموں سے بچاو رہبر انقلاب اسلامی کی طرف سے اسلامی تبلیغاتی ادارے اور ادارہ فنوں کے متعدد منتظمین کے لیے دیگر نصیحتیں تھیں۔

اسلامی تبلیغیاتی ادارے کے سربراہ نے بھی اس ملاقات میں فعالیتوں کی رپورٹ پیش کی۔

حجۃ الاسلام محمد قمی نے کہا: "ہم نے نوجوانوں کی پرورش، ان پر توجہ، اور وضاحت و تشریح کے جہاد کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ہم معاشرے کی ثقافتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگرچہ ہم ابھی بھی کچھ شعبوں میں کمزور ہیں۔

ادارہ فنون کے سربراہ جناب دادمان نے ایک مختصر رپورٹ میں کہا: "ہم نے ادب اور کتب کے شعبے میں ادارے کی پیشرفت کو جاری رکھا ہے، لیکن ہم نے دیگر ثقافتی، فنکارانہ اور میڈیا کے شعبوں میں ملک کے تمام حصوں کے نوجوانوں کی شاندار صلاحیت پر انحصار کرتے ہوئے فعال رہنے کی کوشش کی ہے۔"

700 /