ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

نۓ سوالات کے جوابات (‫‫فروری)

 
سرمایے کا خمس
سوال1: اگر کسی کو یہ شک ہو کہ جس سرمایے کے ذریعے وہ اپنی روزی کما رہا ہے اور گزر بسر کر رہا ہے، اس میں خمس ہے یا نہیں تو اس کا فریضہ کیا ہے؟
جواب: اصل سرمایہ اگر کمائی سے حاصل کیا گیا ہو اور اس کا خمس ادا نہ کیا گیا ہو تو خمس کی تاریخ پر اس میں خمس ہوگا سوائے اس موقع پر کہ جہاں خمس کی ادائیگی کے بعد کمائی اور بقیہ سرمایہ اخراجاتِ زندگی کے لئے کافی نہ ہوں یا کمائی کرنا اس کی عرفی حیثیت کے شایان شان نہ ہو یا یہ کہ وہ تردد کا شکار ہو کہ ایسا ہے یا نہیں تو ان موارد میں خمس کی ادائیگی واجب نہیں ہے۔
 
غسل مس میت اور اسقاط حمل کی دیت
سوال2: جینیاتی مسئلے کی وجہ سے جنین میں پانی کی کمی ہوگئی اور اس میں حرکت نہیں تھی جبکہ ماں جنین کو باقی رکھنے کی کوشش اور خرچہ کرنے کے باوجود ماہر ڈاکٹر کے ذریعے اسقاط حمل پر مجبور ہو گئی، اس صورت میں کیا: ١۔ ماں پر غسل مسِ میت لازمی ہوگا؟ ۲۔ ماں باپ پر دیت یا کوئی دوسری ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟
جواب:
١۔ اگر جنین کم از کم چار مہینے کا تھا اور مردہ حالت میں اسقاط ہوا ہے تو غسل مسِ میت لازمی ہے تاہم اگر اسقاط کے بعد فوت ہوا ہے تو غسل مسِ میت ضروری نہیں ہے۔
۲۔ اگر جنین میں روح موجود تھی تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کی دیت دینا ہوگی اور دیت کی ذمہ داری اس شخص پر عائد ہوگی جس نے سقط کا عمل انجام دیا ہے۔ اگر جنین مردہ حالت میں سقط ہوا ہے تو اس کی دیت نہیں ہوگی۔
 
طویل مدتی نکاح موقت
سوال3: اگر نکاح موقت کو طویل مدت ﴿مثلاً ۹۹ سال﴾ کے لئے انجام دیا جائے تو کیا یہ صحیح ہوگا اور دائمی نکاح کا حکم رکھے گا؟
جواب: کلی طور پر ایسی طویل مدت کے نکاح موقت کہ جن میں عام طور پر زوجین کے اتنی مدت تک باقی رہنے کا احتمال نہیں پایا جاتا، محل اشکال ہے۔
 
تبیینی اور تشریحی جہاد
سوال4: کیا تبیین و تشریح کا جہاد اور دشمنان اسلام کی جانب سے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا وغیرہ پر جاری نرم جنگ کا مقابلہ کرنا واجبِ شرعی ہے؟ .
جواب: اگر حقیقی دنیا، سائبر اسپیس یا میڈیا پر کوئی منکر انجام دیا جائے یا کسی معروف کو ترک کیا جائے جیسے کہ دینی اعتقادات اور عقائد حقہ کو کمزور کیا جائے یا احکام الہٰی اور مقدسات کا مذاق اڑایا جائے یا ان کی توہین کی جائے تو ان تمام لوگوں پر جو حقائق کے بیان و تشریح اور دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اثر انداز ہو سکتے ہیں، واجبِ کفائی اور فوری ہے کہ اپنے فریضے پر عمل کریں۔
 
نماز میں بدن کا بغیر حرکت اور سکون کی حالت میں ہونا
سوال5: نماز میں حمد و سورہ کی قرائت اور دیگر اذکار کے وقت بدن کا بغیر حرکت اور سکون کی حالت میں ہونا کتنی حد تک واجب ہے؟
جواب: ضروری ہے کہ نماز کے دوران مکلف کا بدن اس طرح حرکت نہ کرے کہ وہ نماز کی حالت سے نکل جائے۔ اسی طرح واجب اذکار ﴿حمد و سورہ، تشہد، سجدہ اور رکوع وغیرہ کے ذکر﴾ کے دوران بدن حرکت کی حالت میں نہیں ہونا چاہئے اور اگر جان بوجھ کر حرکت کرے تو نماز باطل ہوجائے گی اور اگر بھول کر حرکت کرے تو ضروری ہے کہ بدن کے سکون کی حالت میں آجانے کے بعد حرکت کی حالت میں جو ذکر پڑھا ہے اسے دوبارہ پڑھے۔ تاہم ہاتھوں اور انگلیوں کی معمولی حرکت میں کوئی حرج نہیں ہے، اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ نماز کی حالت میں انہیں بھی حرکت نہ دے۔ ساتھ ہی توجہ رہے کہ نماز کے مستحب اذکار ﴿سوائے "بحول الله و قوته اقوم و اقعد" کے جو کھڑے ہوتے ہوئے پڑھا جاتا ہے﴾ کے دوران بھی احتیاط واجب یہ ہے کہ بدن کو سکون کی حالت میں رکھے۔ البتہ حرکت کی حالت میں مطلق ذکر کی نیت سے ﴿نہ کہ ذکر نماز کی نیت سے﴾ ذکر پڑھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
 
مسح کے مقام کا خشک ہونا
سوال6: کیا مسح کے لئے پاؤں پر پڑنے والے قطروں کو خشک کرنا ضروری ہے؟
جواب: پانی کے قطروں کو خشک کرنا ضروری ہے یا پاؤں کے اس حصے پر مسح کیا جائے کہ جہاں پانی کے قطرے نہ پڑے ہوں۔ البتہ اگر ہاتھ کی رطوبت ﴿نمی﴾ پاؤں میں موجود رطوبت سے زیادہ ہو اور اس پر غالب آجائے تو اس کے اوپر مسح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
 
بھنویں بنوانا ﴿سیدھی کروانا﴾
سوال7: بھنویں بنانے ﴿اوپر کی طرف اور سیدھی کرنے یا Eyebrow lift﴾ کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ وضو اور غسل میں رکاوٹ ہے؟
جواب: اگر ایسا مواد استعمال کیا جائے جو جلد یا بھنووں کے بالوں تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ بنے تو اس کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل صحیح نہیں ہے اور ضروری ہے کہ وضو اور غسل کے وقت اسے ہٹایا جائے۔ چنانچہ اگر نماز کے آخری وقت تک اسے ہٹانا ممکن نہ ہو یا اس میں غیر قابل تحمل مشقت ہوتی ہو تو ضروری ہے کہ جبیرہ والے وضو یا غسل کے علاوہ تیمم بھی کیا جائے اور رکاوٹ دور ہوجانے کے بعد احتیاط واجب کی بنا پر نمازوں کی قضا بھی بجا لائی جائے۔
 
میسج والے سلام کا جواب دینا
سوال8: اگر کوئی شخص لیٹر یا میسج کے شروع میں سلام کرے اور پھر کوئی مسئلہ پوچھے تو کیا اس کا جواب دینا واجب ہے؟
جواب: سلام کا جواب دینا سوائے بالمشافہ ملاقاتوں اور ٹیلی فون کال وغیرہ میں واجب نہیں ہے۔

 

عورت خاندان کا بنیادی عنصر
رہبر معظم انقلاب اسلامی ﴿مد ظلہ العالی﴾
عورت کو خاندان کی تشکیل کا بنیادی عنصر سمجھیں، کیونکہ خاندانی ماحول کا سکون اور گھر کے ماحول میں جو چین و قرار اور تسکین پائی جاتی ہے وہ عورت کی برکت اور نسوانی فطرت کی بدولت ہوتی ہے۔ عورت کو ایک ایسی مخلوق کے طور پر دیکھیں جو عظیم انسانوں کی پرورش کر کے معاشرے کی فلاح اور بھلائی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ اولاد پیدا کرنا ایک عظیم مجاہدت ہے بلکہ خواتین کی اہم ترین مجاہدتوں اور فرائض میں سے ایک ہے کیونکہ اولاد پیدا کرنا در حقیقت عورت کا ہنر اور کمال ہے۔ وہی ہے جو اس کی مشقتوں کو برداشت کرتی ہے، وہی ہے جو اس کی تکلیفیں سہتی ہے، وہی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اولاد کی پرورش کے اسباب و وسائل دیئے ہیں۔

 

700 /